اسرائیل وزیر نے ایران کیخلاف انتقامی حملوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا

اسرائیلی حکومت کی ایک خاتون وزیر میری ریگیو نے ایران کے خلاف انتقامی حملوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا۔العربیہ کے مطابق میری ریگیو نے اسرائیل کے چینل 14 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے حملے کے جواب میں اصفہان ایئر بیس پر حملہ کیا تھا۔میری ریگیو نے ایران کے اندر کامیاب حملے کو عظیم معجزہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جوابی کارروائی نے ہماری دفاعی صلاحیت کا ثبوت پیش کیا ہے۔خاتون وزیر نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کو ناکام بنانے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی میزائل گر جاتا تو خدا جانے کیا ہوتا، لیکن خدا کی مدد اور جدید ٹیکنالوجی اور درست فیصلوں کی وجہ سے ایرانی میزائلوں کو روک دیا۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایرانیوں نے سمجھ لیا اسرائیل ایسا ملک نہیں ہے جو حملوں کو برداشت کرتا ہے۔واضح رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے نتیجے میں 7 ایرانی فوجی افسر شہید ہو گئے تھے، جس کے بعد ایران کی جانب سے 13 اپریل کی شام کو سینکڑوں ڈرونز، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں سے اسرائیل پر حملہ کیا گیا تھا۔