امریکی صدر کے بیٹے پر فردِ جرم عائد؛ 10 سال قید ہوسکتی ہے

 واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن پر 3 الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کر دی گئی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہنٹر جوبائیڈن پر غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹا بیان قلم بند کرانے کے جن الزامات کی فرد جرم عائد کی گئی ان میں سزا 10 سال قید ہوسکتی ہے۔امریکی صدر کے بیٹے پر الزام تھا کہ انھوں نے پانچ سال قبل جب بندوق خریدی تو بتایا تھا کہ وہ نشہ نہیں کرتے جو کہ جھوٹ تھا اور بعد میں انھوں نے خود اعتراف کیا کہ وہ بے تحاشا نشہ کرتے تھے۔یاد رہے کہ ہنٹر بائیڈن پر یہ الزامات محکمہ انصاف کے خصوصی وکیل ڈیوڈ ویس نے 2018 میں دائر کیے تھے۔تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ 53 سالہ ہنٹر بائیڈن کو سزا ہوجاتی ہے تو یہ ان کے والد جو بائیڈن کی دوبارہ صدر بننے کی انتخابی مہم پر بری طرح اثر انداز ہوسکتی ہے۔دوسری جانب اپوزیشن جماعت ری پبلکن نے الزام عائد کیا تھا کہ صدر جوبائیڈن کے بیٹے کو بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم اس الزام سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔یہ پہلی بار نہیں جب ہنٹربائیڈن اپنے والد جوبائیڈن کے سیاسی کیریئر میں نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس سے قبل بھی ایک خاتون نے ہنٹر کی دوست ہونے اور ان کی بیٹی کی ماں ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔راکنساس کی رہائشی خاتون لنڈن رابرٹس نے 2018 میں ہنٹر بائیڈن کے خلاف اپنی بیٹی کی ولدیت کا دعوی بھی دائر کیا تھا لیکن امریکی صدر کے بیٹے اس سے انکاری رہے۔تاہم ڈی این اے کے ذریعے یہ ثابت ہوگیا کہ مذکورہ بچی ہنٹر بائیڈن کی ہی ہے۔ 2021 میں صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر نے بھی تسلیم کرلیا تھا کہ یہ رشتہ اس وقت قائم ہوا جب وہ شراب اور منشیات کی لت کا شکار تھے۔جس کے بعد یکم اگست کو امریکی صدر جوبائیڈن نے ہنٹر بائیڈن اور ان کی دوست کی 4 سالہ بیٹی نیوی جان رابرٹس کو پہلی بار اپنی پوتی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے متعلق پرائیویسی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہمارا بیٹا ہنٹر اور میری پوتی کی ماں ایک ایسے رشتے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں جو کم سن بیٹی کے بہترین مفاد میں ہو۔