"میری بیٹی پیدائشی نابینا تھی"؛ نادیہ جمیل

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی بیٹی نوری پیدائشی طور پر نابینا تھی۔نادیہ جمیل نے اداکار و میزبان عمران اشرف کے پروگرام “مزاق رات” میں اپنی بیٹی نوری کے ہمراہ شرکت کی جہاں اُنہوں نے بیٹی کی بینائی سے متعلق گفتگو کی۔اس پروگرام کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں نادیہ جمیل نے کہا کہ “30 سال قبل میں نے یتیم بچوں سے ملنا شروع کیا، میری کوئی اولاد نہیں تھی لیکن میں نے کسی لالچ کے تحت یتیم خانوں میں کام شروع نہیں کیا تھا”۔نادیہ جمیل نے کہا کہ “میں نے یتیم خانے میں جب نوری کو دیکھا تو وہ اُس وقت تین ماہ کی تھی اور وہ نابینا تھی، وہ بچی بہت خوش اور پُراعتماد تھی، میں نے نوری کو گود میں لیا اور اپنے شوہر علی کے پاس لیکر چلی گئی”۔اداکارہ نے کہا کہ “میں نے اپنے شوہر سے کہا میں اس بچی کو گود لینا چاہتی ہوں تو علی نے فوراََ ہاں کردی، اس طرح اللہ نے ہماری خواہش پوری کردی کیونکہ ہم بیٹی چاہتے تھے”۔اُنہوں نے کہا کہ “جب ہم نے ڈاکٹر سے نوری کا طبی معائنہ کروایا تو ڈاکٹر نے کہا کہ جب نوری ڈھائی سال کی ہوجائے گی تو پھر نوری کی پہلے ایک آنکھ کی سرجری ہوگی اور پھر دوسری آنکھ کی”۔نادیہ جمیل نے کہا کہ “ڈاکٹر نے ہمیں نوری کی بینائی کے لیے تجربے کے طور پر آنکھوں کے قطرے دیے تھے اور اللہ کی طرف سے معجزہ ایسا ہوا کہ اُن قطروں سے ہی نوری کی بینائی واپس آگئی تھی”۔اداکارہ نے کہا کہ “میں لندن میں تھی اور نوری پاکستان میں علی کے پاس تھی، تو میرے شوہر علی نے مجھے بتایا کہ نوری کی بینائی واپس آگئی ہے، میں سُن کر حیران رہ گئی تھی اور میں نے یقین نہیں کیا”۔اُنہوں نے مزید کہا کہ “اُس کے بعد، علی نے مجھے ویڈیو کال کر کے دِکھایا تو واقعی میں نوری مجھے دیکھ سکتی تھی”۔