فیض آباد دھرنا کیس:کمیشن کا کام انکوائری کرنا تھا جو نظر نہیں آ رہا

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ کمیشن کا کام انکوائری کرنا تھا جو نظر نہیں آ رہا، سمجھ نہیں آ رہا یہ کیسی رپورٹ ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی بنچ کا حصہ ہیں۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے رپورٹ جمع کرائی ہے آپ نے وہ رپورٹ دیکھی ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ابھی الیکشن کمیشن کی رپورٹ نہیں دیکھی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ تب تک رپورٹ کا جائزہ لے لیں، اس کیس کو آخر میں سنتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا۔وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو اٹارنی جنرل نے بتایا کہ دھرنا انکوائری کمیشن کے سربراہ بھی عدالت میں موجود ہیں، عدالت کا رپورٹ سے متعلق کوئی سوال ہو تو کمیشن کے سربراہ سے پوچھا جا سکتا ہے۔