گندم کی سرکاری خریداری میں تاخیر، کسان تنظیموں کا ملکر احتجاج کا فیصلہ

پنجاب میں گندم کی سرکاری خریداری میں تاخیر کے بعد کسان تنظیموں نے مل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔کھوکھر گروپ کے سوا کسان اتحاد کے تمام گروپ مل کر جدوجہد کرنے پر متفق ہوگئے، کسان بورڈ نے بھی احتجاج میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین پاکستان کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کل لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، احتجاج کے دوران تمام شاہراہوں کو بند کریں گے، جلوسوں میں کسانوں کے بچے بھی شریک ہوں گے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق فلور ملز سیڈ اور فیڈ ملز نے خریداری شروع کر دی، فلور ملز کا 10 لاکھ ٹن گندم خریداری کا ہدف ہے۔ذرائع کے مطابق سیڈ ملز نے 6 لاکھ ٹن کا ہدف رکھا ہے، اس سال حکومت کی طرف سے اوپن پالیسی کا فائدہ اٹھایا جائے گا، پہلی بار حکومت کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر کھل کر گندم خرید رہا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس وقت 10 سے کم نمی والی گندم کا ریٹ 3350 ہے، 20 تک نمی والی گندم کا ریٹ 3000 کے لگ بھگ ہے، پنجاب حکومت نے فی الحال 16 فیصد نمی والی گندم نہ خریدنے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے، حالات دیکھ کر فیصلہ تبدیل ہو سکتا ہے۔