اسرائیلی حملوں میں تیزی ، حماس کا ’شدید لڑائی‘ لڑنے کا دعویٰ

غزہ میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی افواج کی جانب سے بمباری میں تیزی آگئی ہے جبکہ حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ شدید لڑائی جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9ہزار سے زائد ہوگئی ہے ۔انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبات، عالمی سطح پر غم و غصہ اور غزہ میں یرغمالیوں کو لاحق ممکنہ خطرے کے باوجود، اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ کو مزید بڑھا دیا ہے۔نہتے شہریوں پر اسرائیلی زمینی ، فضائی اور بحری محاذ پرمسلسل حملے جاری ہیں ، اندھادھند بمباری کے باعث ہر طرف تباہی  ہے، رہائشی عمارتیں ، سکول ، ہسپتال اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی ، مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے، اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے قریب بم برسا دیے، القدس ہسپتال کی جانب آنے والے راستوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔دل دہلا دینے والے مناظر میں ایک روز کے بچے سمیت 3600 سے زائد بچے، 1800سے زائد خواتین شہید ہوگئےجبکہ 22 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ۔عرب میڈیا کاکہنا ہے کہ فلسطینی وزارت تعلیم کے ترجمان صادق الخضور نے اتوارکے روز بتایا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے دوران اب تک 2000 طلباء اور محکمہ تعلیم کے 70 سے زائد ملازم شہید ہوچکے ہیں۔ادھر اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز غزہ میں حماس کے خلاف زمینی کارروائی شروع کی، جسے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی بیخ کنی کا دوسرا مرحلہ قرار دیا ہے ۔اسرائیل نے غزہ میں مزید فوجی دستے بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے  اور اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ مزید فوجی دستے غزہ میں موجود اپنی فورسز کی مدد کریں گے، غزہ میں زمینی کارروائیوں اور افواج کی تعداد کو بڑھا رہے ہیں، زمینی کارروائی میں ہماری افواج کیلئے بھی خطرات موجود ہیں۔ادھر 24 گھنٹوں میں حماس کےچارسو پچاس ٹھکانوں کونشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا ہے ، حماس کی جانب سے فوجی ہیڈ کوارٹر اور چیک پوسٹوں پرمیزائل داغے گئے ہیں ۔حماس کے اعلیٰ عہدیدار موسیٰ ابو مرزوق نے اتوار کو جاری بیان میں مصر سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کو تیز کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔