لبنان میں داعش کے امیر عماد یاسین کو 160 سال قید کی سزا

بیروت: لبنان میں داعش کے سربراہ 50 سالہ عماد یاسین کو 11 الزامات میں مجرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 160 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔عرب میڈیا کے مطابق عماد یاسین لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ٹی وی اسٹیشن سمیت ملک بھر میں مختلف ہوٹلوں، پاور پلانٹس اور دیگر مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کا مرکزی کردار تھا۔علاوہ ازیں عماد یاسین پر سیکیورٹی فورسز پر خون ریز حملے اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی اور معاونت کرنے کا الزام بھی تھا اور اسے 22 ستمبر 2016 کو ساحلی شہر صیدا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔عماد یاسین کو عماد عقل کے نام سے شہرت حاصل تھی وہ پہلے جند الشام گروپ کا رکن رہا اور کئی کارروائیوں میں حصہ لیا اس کے بعد داعش میں شمولیت اختیار کی اور ترقی کرتے کرتے لبنان کا امیر مقرر ہوا تھا۔تفتیش کے دوران عماد یاسین نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپ میں کارروائیوں، لبنانی فوجیوں پر فائرنگ اور مسلح گروپوں کو اسلحہ اور گولہ بارود منتقل کرنے کے اعترافات کیے تھے۔عماد یاسین کے اعترافی بیانات اور شواہد کی روشنی میں لبنان کی فوجی عدالت نے اسے 11 قید کی سزائیں سنائیں جن کی مجموعی مدت 160 سال بنتی ہے۔